Sunday 13 January 2019

بلوچستان سے تعلق رکھنے والے بابا پاکستان عبدالستار ایدھی کا ہم زلف ہمدرد ایدھی قاتلانہ حملے میں شہید ہوگئے

سر پر پگڑی ، چہرے پر سجی داڑھی ، کاندھے پر بے ترتیب دھری شال دیکھ کر گمان گزرتا ہے یہ کوئی فضل اللہ ٹائپ طالبان کمانڈر ہے ،

مگر نہیں

یہ شخص طالبان کمانڈر نہیں ، یہ کوئی جنگجو بھی نہیں ، یہ جلال جوانی کا ہے ، یہ داڑھی ، یہ پگڑی ، یہ شال ثقافت کی وجہ سے ہے ،

یہ شخص عبد الستار ایدھی کا پیروکار تھا ، ایدھی سنٹر نے اسے ایوارڈ سے نوازا ، یہ بلوچستان کے پسماندہ علاقے لورالائی کا رہنے والا تھا ، اس کا نام باز محمد عادل تھا ، اس نے شاعروں کی طرح اپنا تخلص ہمدرد ایدھی رکھا ، یہ لاوارث لوگوں کی لاشیں اٹھاتا ، دفناتا ،اور پھر ورثاء تک پہنچا دیتا تھا ،

آج صبح اس کو نامعلوم لوگوں نے گولیاں مار کر شہید کر دیا ، کل اس کا جنازہ ہو گا ، اس روپ کے بندے کو خدمت خلق میں دیکھ کر اور ایدھی کا پیروکار جان کر خوشی ہوئی ،

ہمدرد ایدھی اس دنیا سے رخصت ہو گیا ، کل اسے منوں مٹی تلے دفنا دیا جائے گا ، مجھے امید ہے لوگ اسکی راہ چلیں گے ، لوگوں کو سمجھ آ گئی ہو گی کہ کوئی ہے جس کو لاشیں دفنانے سے بھی تکلیف ہوتی ہے ،

ہمدرد ایدھی کی خدمت خلق اسکی موت کا سبب بن گئی ، خدا اسکی مغفرت فرمائے اور ہمیں انسانوں سے محبت کی توفیق عطا کرے ،

آئیے ہمدرد ایدھی کو سلام پیش کرتے ہیں ، حلیہ کو رکاوٹ نہ بنائیے ، دل بڑا کیجئے ، سلام محبت پیش کیجئے ، ہمارے نغمے ، ہماری نثر ، ہمارے ترانے ایسے لوگوں کے لیے ہونگے تو زندگی سبھی کی خوش گوار ہو گی _

No comments:

Post a Comment