Wednesday, 4 October 2017

سعادت کی زندگی شہادت کی موت

بہت افسوس ہوتا ہے جب کسی کو حق کی دعوت دی جائے اور اس کی طرف سے جواب ملے کہ میں جہاں پہ ہوں بالکل ٹھیک ہوں مجھے سمجھانے کی ضرورت نہیں ہے یہاں پر میں ایک بات بتاتا چلوں کہ جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دعوت کا آغاز کیا تو مکہ کے مشرک بھی یہی کہتے تھے کہ ہم جہاں ہیں ٹھیک ہیں ہم اپنے باپ دادا کے دین پر ہیں اور اسی پر مریں گےان سے کوئی پوچھے ارے پاگل اگر تمہارے باپ دادا مشرک مرے ہیں تو کیا تم بھی انہی کی طرح مشرک مرو گےدین اسلام بہت ہی وسیع اور مکمل دین ہے اس میں نہ کسی قسم کے اضافے کی گنجائش ہے اور نہ ہی کسی قسم کی کمی کیوں کہ قرآن مجید میں ارشاد باری تعالی ہےآج کے دن ہم نے یہ دین مکمل کر دیا اور آپ(نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم) پر اپنی نعمت مکمل کی اور اسلام کو بحثیت دین پسند کیااسلام کے اس راستے پر ہوتے ہوئے ہمیں کسی قسم کی خوش فہمی میں نہیں رہنا چاہیے کہ ہم بالکل درست سمت میں چل رہے ہیں بشرطیکہ اس تحقیق کے بعد کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بتائے ہوئے طریقے کے مطابق زندگی بسر کر رہے ہیںاللہ تعالٰی ہمیں درست راستہ اپنانے کی توفیق عطا فرمائے ایسا راستے جو کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کا راستہ تھاآمین
یہاں پر ایک بات کی تفصیل ضروری سمجھوں گا کہ ہمیں تحقیق کیا کرنی ہے؟؟
ہمیں تحقیق یہ کرنی ہوگی کہکیا ہماری نماز، روزہ، حج، زکوٰۃ، کے علاوہ خوشی، غمی،لوگوں کے ساتھ تعلقات کاروبار اور روز مرہ کے مسائل واقعی قرآن و حدیث کے مطابق ہیںاگر تو واقعی ہم قرآن و حدیث کے مطابق زندگی بسر کر رہے ہیں تو الحمداللہ اور اگر اس میں کمی کوتاہی،احادیث کی مخالفت اور بدعات و خرافات موجود ہیں تو ہمیں اللہ سے توبہ و استغفار کرنے چاہئیں اور صحابہ کرام رضی اللہ تعالٰی عنہ کا منہج اپناتے ہوئے اللہ رب العزت سےسعادت کی زندگی شہادت کی موت کی دعاکرنی چاہیے۔
تحریر:اسرار احمد انڈس یونیورسٹی کراچی
Engrisrarahmad@hotmial.com

No comments:

Post a Comment