Tuesday 12 December 2017

سراج الحق ہی میرا وزیراعظم کیوں۔............۔۔۔۔۔!


_تحریر اسرار احمد انڈس یونیورسٹی کراچی
پاکستان میں سراج الحق کے علاوہ بہت سے مزہبی و سیاسی رہنما ہیں ان میں سے کوئی حصول اقتدار کے لئے میدان میں آیا  اور کوئی اپنے کاروبار اور دیگر وسائل و مفاد کو بچانے کے لئے میدان میں آیا ہے ۔سراج الحق وہ واحد مزہبی و سیاسی رہنما ہے جو اس وقت اکیلے میدان جنگ میں اور نفرتوں کے گرما گرم بازار میں ایک مثبت طریقکار اور حکمتِ عملی کے ساتھ اقامت دین کا کام کر رہا ہے ۔اس فرد مجاہد میں نہ کوئی تفرقہ بازی ہے اور نہ اشتعال انگیزی ۔
یہ وہ فرد ہے جسکی ایمانداری کا ثبوت پاکستان کی سب بڑی عدالت سپریم کورٹ نے صادق اور امین کے لقب سے دیا۔
سراج الحق اور اسکی ٹیم اسی نصب العین ساتھ کے میدان عمل میں موجود ہے جس کی بنیاد رسول اللہ صلی الله عليه وسلم  نے آج سے 14 سو سال قبل رکھ دی تھی ۔رسول اللہ صلی الله عليه وسلم  نے جہاں مخلوق خدا کو دینی تعلیمات سے روشناس کیا اور وہاں آج کے اس کٹھن اور دجالی حالات کے لئے سیاسی نمونہ بھی بنے ۔کہیں سر جھکا کر حالات کا مقابلہ کیا کہیں سر اٹھا کر آج کے مسلمانوں اور غیور پاکستانیوں کو پیغام دیا ۔
لیکن اسی اقامت دین نظام مصطفٰی کے لئے آج بھی گلی گلی نگر نگر سید مودودیؒ کا شہزادہ سراج الحق اپنی مکمل ٹیم کے ہمراہ نعرہ تکبیر بلند کرتے ہوئے کہیں شہروں میں، کہیں تعلیمی اداروں میں اور کہیں ایوانوں میں آج بھی عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہاٰ کے انصاف ، عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی سخاوت اور علی المرتضیٰ رضی اللہ تعالی عنہاٰ کی شجاعت کے  ایجنڈے پر قائم ہیں ۔
افسوس سد افسوس
وہ پاکستان جس کی بنیاد کلمہ طیبہ پر رکھی گئی تھی۔لیکن آج وہ پاکستان باطل طاقتوں ، امریکی دباؤ اور کفر کے آگے جھکا ہوا ہے ۔ نااہل جاگیروں اور ویڑوے حکمرانوں نے بین الاقوامی ممالک، اداروں اور بینکوں سے قرضے لے لے کر ملک کے ہر شہری کو لاکھوں روپیوں کا قرضدار بنالیا-
غریب عوام کو گردے بیچنے پر مجبور کردیا ۔انصاف کو ناپید اور جینا دوبھر کردیا ۔آپکی عزتوں کو پارہ پارہ کردیا ۔اپکی قیمتیں امریکہ اور اپنے یاروں سے وصول کیں ۔جسکا منہ بولتا ثبوت ڈاکٹر عافیہ صدیقی اور شہید غازی ممتاز قادری ہیں ۔
قائد اعظم محمد علی جناح نے  تو بنیاد رکھ دی تھی لیکن *کاش* آج تک اس 95 فیصد مسلمان آبادی والے ایٹمی ملک کو ایک مسلمان حکمران نہیں مل سکا۔
جو حقیقی معنوں میں پاکستان کو ترقی کی راہوں پر گامزن کر سکے -اور (بقول قائد اعظم محمد علی جناحؒ کے کہ پاکستان ہم نے اسلام کی مکمل  تجربہ گاہ کے طور پر بنایا ہے)  اسلامی تجربہ گاہ کے طور طریقے پر گامزن کر سکے ۔
پاکستان کو اللہ پاک نے دنیا کی ہر نعمت سے مالامال کیا-
پس وقت کا تقاضا ہے اور ظلم کی چکی میں پسی ہوئی غریب عوام آپ ہم سب  سے پکار پکار کر کہتی ہے کوئی اللہ کا نیک بندہ لے آؤ جسے دیکھنے کے لئے قائد اعظم اور اقبالؒ کی وہ آنکھیں ترس گئی ہے جنکا انھوں نے خواب دیکھا تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس خواب تعبیر کرنے کے لئے وقت حاضرہ میں سراج الحق  کے علاوہ ہمیں کوئی متبادل دکھائی نہیں دیتا جسے ہم مزید ازما سکیں اور اپنے اوپر نگرانی اور ملکی سلامتی، نظریات وافکار سپرد کر دیں ۔۔۔۔۔۔۔

No comments:

Post a Comment